HEADER ADS

مساجد اسلام کی تاریخ

 

مساجد اسلام  کی تاریخ

 1 - مسجد الحرام :


 مسجد الحرام کعبتہ اللہ کا دوسرا نام ہے مکہ مکرمہ میں واقع ہے ۔ ہر مسجد الحرام میں ’ ’ باب السلام ‘ ‘ نامی دروازے سے داخل ہونا افضل ہے ۔ حاجی عموماً مکہ معظمہ میں جنت المعلی کے راستے سے داخل ہوتے ہیں ۔ جب خطبہ دیا جارہا ہو اور جب نماز کے لئے تکبیر دی جارہی ہو ۔ یہ وہ اوقات ہیں جن کے دوران کعبہ کا طواف کرنا مکروہ ہو جاتا ہے ۔ طواف کعبہ کے بعد حرم شریف کے ’ ’ باب الصفا ‘ ‘ دروازے سے باہر نکلنا سنت ہے ۔ بیت اللہ کے گوشوں کو رکن ‘ ‘ کہتے ہیں ۔ اسلام کے لغوی معنی ہیں’’بوسہ دینا یا ہاتھ لگانا ‘ ‘ شروع میں ی مسجد بہت چھوٹی تھی لیکن اب میں تقریبا 120 ایکڑ زمین گھیرے ہوۓ ہے ۔ اس میں تقریبا 5 لاکھ افراد ایک وقت میں نماز ادا کر سکتے ہیں ۔ 

2 - مسجد نبوی : 


حضور پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم نے حضرت ابو ایوب انصاری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے گھر کے سامنے جہاں آپ کی اونٹنی روکی تھی وہ جگہ 805 مربع میٹر 2 یتیموں سے خرید کر مسجد کی تعمیر شروع کی ۔ پہلے یہ مسجد کھجور کے تنوں کے ستون کچی اینٹوں کی دیواروں ، کھجور کے پتوں اور تنوں سے تعمیر کی گئی تھی ۔ 17 ہجری میں حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے 2415 مربع میٹر حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ نے 1100 مربع میٹر اور حضرت عثمان غنی نے 496 مربع میٹر کی توسیع کی ۔ 51 ہجری کو گنبد گرا کر 2 مینار شامل کئے گئے ۔ 1235 ہجری میں سلطان محمود نے مسجد کے گنبد کو دوبارہ تعمیر کروایا اور 1255 ہجری میں گنبد پر سبز رنگ کروایا اس وجہ سے یہ گنبد گنبد خضری ‘ ‘ کہلایا ۔ مسجد نبوی میں ایک نماز ادا کرنا دوسرے مقامات پر ایک ہزار نماز ادا کرنے سے افضل ہے ۔ ایک روایت کے مطابق ایک نماز پڑھنے سے 50 ہزار نمازوں کا ثواب ملتا ہے ۔

 3 - مسجد قبا : 


 مسجد قبا میں 2 رکعت نماز پڑھنے کا ثواب عمرے کے ثواب کے برابر ہے ۔ یہ مسجد مدینہ منورہ سے 4 میل دور تاریخ اسلام کی اولین مسجد ہے ۔ حضور پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم اور ان کے ساتھیوں نے مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ سے ایک منزل پہلے قبا کے مقام پر قیام فرمایا اور اسلام کی پہلی مسجد کی بنیاد رکھی ۔ اس مسجد کی تعمیر میں حضور پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم نے خود بھی حصہ لیا تھا ۔ 

4 - مسجد جن :


یہ مکہ معظمہ کی ایک تاریخی مسجد ہے جہاں جنوں کی ایک جماعت نے حضور پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم کی رسالت پر ایمان قبول کیا تھا ۔ قرآن پاک کے 29 میں پارے میں سورۃ جن ہے ۔ نزول کے اعتبار سے مکی سورت ہے ۔ سورۃ جن کا نزول جس مقام سے منسوب تھا وہاں مسجد جن کی تعمیر کر دی گئی ہے ۔ یہ مسجد مکہ معظمہ میں سوق معلی میں قبرستان کے قریب ہے ۔ اس کا نام مسجد بیعت بھی ہے ۔

5 - مسجد قبلتین :


 مکی زندگی میں 13 سال اور ہجرت کے بعد مدینہ منورہ میں بھی 14 ماہ تک نماز میں قبلہ اول مسجد اقصی کی طرف منہ کر کے ادا کی جاتی تھیں ۔ رجب 2 ہجری میں مسجد قبلتین ‘ ‘ میں عین نماز کے دوران مسجد اقصی کی بجائے بیت اللہ کی طرف رخ کر کے نماز پڑھنے کا حکم نازل ہوا ۔ سب کے رخ قیامت تک کے لئے خانہ کعبہ کی طرف پھر گئے ۔ مسجد قبلتین وادی عقیق مدینہ منورہ میں واقع ہے ۔ اس مسجد میں ایک محراب بیت المقدس کی طرف اور دوسری خانہ کعبہ کی طرف ہے ۔ 

6 - مسجد الخیف : 


یہ مسجد مکہ سے 5 کلومیٹر مشرق کی طرف منی کی بڑی مسجد ہے جو منی کے شمال کی جانب پہاڑ سے متصل ہے ۔ عرفات جاتے ہوۓ ایک دن کے لئے اور واپسی پر 10 سے 12 ذی الحجہ تک مسلمان اس وسیع وعریض وادی منی میں ٹھہرتے ہیں ۔ یہیں رمی جمرات کرتے ہیں ۔ جسے شیطان کو کنکریاں مارنا کہتے ہیں ۔ یہیں جانوروں کی قربانی بھی کی جاتی ہے ۔ ٭ حجتہ الوداع کے دن حضور پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم نے مکہ کی ’ ’ مسجد الخیف ‘ ‘ میں نماز میں ادا کی تھیں ۔ اس مسجد کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ یہاں 10 انبیاء نے نماز پڑھی تھی ۔

7 - مساجد خمسہ اور مسجد فتح : 


غزوہ خندق کے موقع پر کفار کا محاصرہ 20 دن جاری رہا ۔ یہ طویل عرصہ صحا پڑنے خندق کی حفاظت پر گزارا ۔ اس دوران جہاں جہاں نماز میں ادا کی گئیں وہاں خندق کے ساتھ ساتھ مساجد بن گئیں جو مساجد فتح کے نام سے موسوم ہیں ۔ اس جگہ مساجد شمسہ بھی ہیں جو اسلام کے 5 عظیم جرنیلوں کے نام پر منسوب ہیں ۔ حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ، حضرت عمر فاروق رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ، حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ، حضرت سلمان فارسی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ، حضرت سعد بن معاذ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ ۔ حضور پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم نے ان جرنیلوں کو جہاں جہاں مقرر فرمایا تھا وہ نہایت اہم مورچے تھے اب وہاں مساجد تعمیر کر دی گئی ہیں ۔ غزوہ خندق کے موقع پر جس جگہ حضور پاک صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم کا خیمہ نصب تھا ۔ اس جگہ مسجد فتح واقع ہے ۔

 8 - مسجد اقصی : 



مسجد اقصی بیت المقدس میں ہے جو فلسطین کا ایک شہر ہے یہ مسلمانوں کا قبلہ اول بھی ہے ۔ مسجد اقصی مسلمانوں کے لئے مکہ اور مدینہ کے بعد تیسرے مقدس ترین مقام کی حیثیت رکھتی ہے ۔ یہاں بہت سے انبیاء کی یادگار ہیں ۔ حضرت موسی علیہ السّلام ، حضرت داؤر علیہ السّلام ، حضرت سلیمان علیہ السلام ۔ حضور اکرم صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم کے  سفر معراج کی پہلی منزل بھی یہی مسجد ہے جہاں حضور صلَّی اللہُ تعالٰی علیْہ واٰلِہٖ وسلَّم کی امامت میں انبیاء علیہ السلام  نے نماز پڑھی تھی ۔ 

 دیگر اہم مساجد : 

مسجد عائشہ تنعیم میں ہے جہاں سے عمرہ کے لئے احرام باندھتے ہیں ۔ یہ مسجد حرم کی حدود سے باہر ہے اور مدینہ روڈ پر واقع ہے ۔ حضرت ابراہیم نے خانہ کعبہ کے علاوہ مکہ میں مسجد نمرہ بھی تعمیر کی تھی ۔ * ’ ’ مسجد طوی ‘ ‘ جنت المعلی قبرستان ( مکہ معظمہ ) سے آگے ہے ۔ جب حضور پاک مدینہ سے حجتہ الوداع کے لئے تشریف لائے تھے تو آپ نے عمرہ ادا فرما کر یہیں قیام فرمایا تھا ۔ * مسجد الھائر تبلیغی جماعت کا مرکز ہے جو خانہ کعبہ سے تقریبا 2 میل دور شمال کی جانب شارع ستین پر واقع ہے ۔ * ’ ’ مسجد غمامہ مدینہ میں تم نبوی کے قریب ہے ۔ اس کا دوسرا نام ’ ’ مسجد مصلی ‘ ‘ ہے ۔ حضور پاک نے وہاں نماز استقاء بھی ادا فرمائی تھی ۔ عمامہ بادلوں کو کہتے ہیں وہاں بادلوں کا سا ساں رہتا ہے ۔ 

Post a Comment

0 Comments